ہمارا کیا ہمارے واسطے سو در ٹھکانے ہیں
ہمارا کیا ہمارے واسطے سو در ٹھکانے ہیں
کسی سے دور جانے کے بہت سارے بہانے ہیں
گزرتے وقت کے مانند تنہا چھوڑنے والے
چلے جاؤ مجھے بھی اب تمہارے خط جلانے ہیں
ہمارے بیچ کی دوری کبھی کم ہو نہیں سکتی
تری خوشیاں ہیں کل کی اور میرے غم پرانے ہیں
کوئی ایسا ہو پیمانہ جو ماپے آدمیت کو
یہاں پتھر بنانے کے بہت سے کارخانے ہیں
بھلانا ہم کو تو ستیہؔ کبھی آساں نہیں ہوگا
ہمارے ساتھ میں گزری ہوئی صدیاں زمانے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.