ہمارا قصۂ تحسین صبح و شام آیا
ہمارا قصۂ تحسین صبح و شام آیا
جہاں سے چھیڑ دیا اس میں تیرا نام آیا
جنوں کو نام تو ہر چند اک سے ایک ملے
مگر سرشتۂ ہستی میں اک نہ کام آیا
اسے ہم اپنا سمجھ بیٹھے جو نہ اپنا تھا
اک ایسا گیتئ جذبات میں مقام آیا
متاع قلب و نظر لے کے ہم وہاں پہنچے
جہاں نہ جذبۂ بے اختیار کام آیا
تلاش ذات میں اپنی شناخت کھو بیٹھے
خودی پہ بار تھا جو پھر وہی مقام آیا
جو بات بھی ہوئی مبہم ہوئی بھرم نہ کھلا
رہ طلب میں وہی بارہا مقام آیا
زبیرؔ جس کا رہا انتظار ساری عمر
سلام کر کے گیا جب نہ پھر سلام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.