Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے آگے رقیب سیاہ رو کیا ہے

شعلہ کراروی

ہمارے آگے رقیب سیاہ رو کیا ہے

شعلہ کراروی

MORE BYشعلہ کراروی

    دلچسپ معلومات

    (بزم تحمل 19 دسمبر 1965)

    ہمارے آگے رقیب سیاہ رو کیا ہے

    ہوئے جو دوست تم اپنے تو پھر عدو کیا ہے

    نہ جانے کتنے ہی ایسے ہیں ایک تو کیا ہے

    بڑے بڑوں کی جہاں میں اب آبرو کیا ہے

    رگوں میں صرف تموج کی آرزو کیا ہے

    جو انقلاب نہ لائے تو پھر لہو کیا ہے

    بہار آتے ہی وحشت اگر لے انگڑائی

    تو پھر یہ زخم کے ٹانکے ہیں کیا رفو کیا ہے

    ملیں تو پوچھیں یہ ارباب حسن جوہر سے

    غرض نہیں ہے تو دنیائے رنگ و بو کیا ہے

    حقیقتوں پہ ابھی ہیں مجاز کے پردے

    جو یہ ہٹیں تو سمجھ میں پھر آئے تو کیا ہے

    نگاہ رحمت حق میں یہ آ گئے ورنہ

    ہمارے اشک ندامت کی آبرو کیا ہے

    جو ہاتھ دھو چکا خود زندگی سے اے شعلہؔ

    نماز عشق ہے کیا اس کی پھر وضو کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 165)
    • Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
    • مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے