ہمارے اشک پلکوں پر دھرے ہیں
ہمارے اشک پلکوں پر دھرے ہیں
محبت میں قیامت کے مزے ہیں
محبت کی رہ دشوار پر ہم
اشارہ پا کے تیرا چل رہے ہیں
ہماری تلخ گفتاری پہ مت جا
کہ ہم کڑوے مگر دل کے کھرے ہیں
انہیں بر خود غلط کہنا ہے برحق
جو ملک و قوم کے رہبر بنے ہیں
کیے ہیں جس پہ ہم نے لاکھ احسان
اسی سے جان کے لالے پڑے ہیں
جنہیں دیکھے ہوئے اک عمر گزری
مجھے شدت سے وہ یاد آ رہے ہیں
نظر کیا آئے ان میں جلوۂ حق
دلوں کے زنگ خوردہ آئنے ہیں
فقیروں کو حقارت سے نہ یوں دیکھ
انہیں میں کچھ بہت پہنچے ہوئے ہیں
مرے سوز ترنم سے یکایک
چراغ کشتۂ شب جل اٹھے ہیں
ہماری راکھ سے شعلے اٹھا دو
حسینوں ہم تو جل جل کر بجھے ہیں
جنہیں ٹھکرا رہے ہیں ہم بہر گام
وہ ذرے مہر سے چھوٹے ہوئے ہیں
ابھی تک وقت ہم پر مہرباں ہے
خدا کے فضل سے اچھے بھلے ہیں
الجھ کر رہ گئے ہیں وہ مسائل
سیاست نے جو پیدا کر دئے ہیں
انہیں مغمومؔ کب بھولی ہے دنیا
محبت میں جو دیوانے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.