Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے بچنے کی لوگو سبیل کوئی نہیں

ناصرہ زبیری

ہمارے بچنے کی لوگو سبیل کوئی نہیں

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    ہمارے بچنے کی لوگو سبیل کوئی نہیں

    تمام شہر ہے منصف وکیل کوئی نہیں

    نہیں ہے یاد مسافت کا کچھ حساب مجھے

    رہ طلب میں مری سنگ میل کوئی نہیں

    اسے یقین کہ وہ کائنات میں تنہا

    مجھے یہ زعم کہ میری مثیل کوئی نہیں

    نہیں ہے کوئی ضمانت مرے تحفظ کی

    ہوں ایسا قلعہ کہ جس کی فصیل کوئی نہیں

    یہ اور کون ہتھیلی پہ جاں لیے نکلا

    خبر تو یہ تھی مرا ہم قبیل کوئی نہیں

    بنی ہو شکل ہر اک جیسے منعکس ہو کر

    ملے ہیں عکس نظر کو اصیل کوئی نہیں

    خزاں میں کیسے ہو سیراب فصل دل میری

    زمین مصر ہوں اور میرا نیل کوئی نہیں

    بے آب و رنگ مناظر کی اس مسافت میں

    نظر کی پیاس بجھانے کو جھیل کوئی نہیں

    یہی جنوں مرے جذبات کی گواہی ہے

    کہ میرے پاس خرد کی دلیل کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے