ہمارے دشت سے پہلے یہی ٹھکانے تھے
ہمارے دشت سے پہلے یہی ٹھکانے تھے
شراب خانے تھے یا پھر کتاب خانے تھے
وہ ہجر زادے شب وصل یہ بھی بھول گئے
چراغ ان کو جلانے نہیں بجھانے تھے
کسی بھی درجہ رعایت نہیں ہے وحشت میں
بچھڑ کے اس سے تمہیں قہقہے لگانے تھے
عجیب بات ہے ان کے بھی نام بھول گئے
تمہارے شہر میں دو چار ہی دوانے تھے
ہم اس لیے بھی کبھی جا نہ پائے صحرا سے
نئے دوانوں کے بھی حوصلے بڑھانے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.