ہمارے دل ہی میں واعظ یہ راز رہنے دے
ہمارے دل ہی میں واعظ یہ راز رہنے دے
تجھے حسینوں سے ہے احتراز رہنے دے
ہوس پرستوں سے کیسا حجاب کیا پردہ
بس اب یہ شیوۂ انداز و ناز رہنے دے
اگر عدو سے تجھے ہم کلام ہونا ہے
مری طرف نگہ دل نواز رہنے دے
وہ بزم غیر میں ہم سے بھی کاش کھل کے ملے
ہمارے عشق کو اس طرح راز رہنے دے
عجب بہار ہے اس کی عجیب رنگینی
ہمارے خون کو دامن طراز رہنے دے
ہیں تیری آنکھوں میں فتنے بھرے ہوئے ظالم
میں تیرے صدقے انہیں نیم باز رہنے دے
مزا اذیت الفت کا کیا کہیں ناصح
یہ ایک راز ہے اب اس کو راز رہنے دے
ہزار طرح کے ہیں یوں تو نغمے دنیا میں
ہمیں فدائے سرود حجاز رہنے دے
یہ چیز کام کی ہے پردہ پوش عیب کی بھی
تو اپنی ریش کو واعظ دراز رہنے دے
اٹھا نہ بیدلؔ سجدہ گزار کو در سے
خدا کے واسطے محو نماز رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.