Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے دل کی زمیں پر کٹاؤ اور بڑھا

عزیز نبیل

ہمارے دل کی زمیں پر کٹاؤ اور بڑھا

عزیز نبیل

MORE BYعزیز نبیل

    ہمارے دل کی زمیں پر کٹاؤ اور بڑھا

    اسی سبب سے غموں کا بہاؤ اور بڑھا

    میں نیند کیا ترے بازار شب میں لے آیا

    پھر اس کے بعد تو خوابوں کا بھاؤ اور بڑھا

    یہ کیسے خواب زدہ راستوں میں آ گئے ہیں

    کہ جتنا آگے بڑھے ہم گھماؤ اور بڑھا

    یہیں پہنچ کے میں ڈوبا ہوں بارہا ملاح

    یہاں سے آگے ادھر دور ناؤ اور بڑھا

    تکلفات نے زنجیر باندھ دی دل پر

    سکون ختم ہوا ہے تناؤ اور بڑھا

    تمام دشت بدن میں مٹھاس جاگ اٹھی

    رگوں میں موجۂ خوں کا دباؤ اور بڑھا

    یہ آگ مجھ میں اترنے سے ڈر رہی ہے نبیلؔ

    اسے ہوا دے مسلسل الاؤ اور بڑھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے