ہمارے دل کو ترا انتظار کب سے ہے
ہمارے دل کو ترا انتظار کب سے ہے
اب آ بھی جا کہ یہ دل بیقرار کب سے ہے
تمہارے آنے سے گلشن مہک یہ اٹھتا ہے
تمہاری آس لگائے بہار کب سے ہے
اب ہنس کے طنز کے تیروں سے وار خوب کرو
تمہیں خبر ہے ہمیں تم سے پیار کب سے ہے
مرا یہ حال بنا کر وہ سب سے پوچھتا ہے
ذرا بتاؤ یہ دیوانہ وار کب سے ہے
یہ وہ ہی شخص ہے جو ہنس کے بات کرتا تھا
تم ہی کہو کہ یہ اب اشک بار کب سے ہے
کہاں تلک یوں چھپاؤ گے راز دل اپنا
زمانے بھر کو خبر ہے یہ پیار کب سے ہے
خدا کرے وہ گھڑی جلد آئے کہ جس میں
کہیں وہ مجھ سے ہمیں تم سے پیار کب سے ہے
تری جدائی کا غم ہنس کے سہہ رہا ہے سلیمؔ
یہ تم سمجھتے ہو یہ غم گسار کب سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.