ہمارے دل پہ جو زخموں کا باب لکھا ہے
ہمارے دل پہ جو زخموں کا باب لکھا ہے
اسی میں وقت کا سارا حساب لکھا ہے
کچھ اور کام تو ہم سے نہ ہو سکا لیکن
تمہارے ہجر کا اک اک عذاب لکھا ہے
سلوک نشتروں جیسا نہ کیجئے ہم سے
ہمیشہ آپ کو ہم نے گلاب لکھا ہے
ترے وجود کو محسوس عمر بھر ہوگا
ترے لبوں پہ جو ہم نے جواب لکھا ہے
ہوا فساد تو اس میں نہیں کسی کا قصور
ہوائے شہر نے موسم خراب لکھا ہے
اگر یقین نہیں تو اٹھائیے تاریخ
ہمارا نام بصد آب و تاب لکھا ہے
- کتاب : Zindagi (Pg. 25)
- Author : Manzar Bhopali
- مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.