ہمارے دوستوں میں کوئی دشمن ہو بھی سکتا ہے
ہمارے دوستوں میں کوئی دشمن ہو بھی سکتا ہے
یہ انگریزی دوائیں ہیں ری ایکشن ہو بھی سکتا ہے
کسی ماتھے پہ ہر دم ایک ہی لیبل نہیں رہتا
بھکاری چند ہفتوں میں مہاجن ہو بھی سکتا ہے
سیاست نقلی نوٹوں کی طرح دھوکے سے چلتی ہے
جسے رہبر سمجھتے ہو وہ رہزن ہو بھی سکتا ہے
مرے بچوں کہاں تک باپ کے کاندھوں پہ بیٹھو گے
کسی دن فیل اس گاڑی کا انجن ہو بھی سکتا ہے
کبھی چشمہ ہٹا کر دیکھ آنکھوں سے تعصب کا
ترے دامن سے اجلا میرا دامن ہو بھی سکتا ہے
- کتاب : Barso.n Baad (Pg. 20)
- Author : Haseeb soz
- مطبع : Lamhe lamhe Publications, Imam bara Alapur,Badaun (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.