Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے گاؤں کی باتیں نرالی ہی نرالی ہیں

عرفان عابدی مانٹوی

ہمارے گاؤں کی باتیں نرالی ہی نرالی ہیں

عرفان عابدی مانٹوی

MORE BYعرفان عابدی مانٹوی

    ہمارے گاؤں کی باتیں نرالی ہی نرالی ہیں

    کہیں ٹکر نہیں اس کا سکونت میں سہولت میں

    نہ سر پہ چھت کا سایہ ہے نہ کھانے کو کوئی روٹی

    کوئی انساں نہیں دکھتا حقیقت میں فضیلت میں

    ہوئے ہیں فیصلے جھوٹے رہے وعدے ادھورے سے

    بہت بدلاؤ دیکھا ہے عدالت میں سیاست میں

    فقط دو وقت ہے ایسا جہاں ماں رو کے کہتی ہے

    مرا بیٹا رہے محفوظ ہجرت میں مصیبت میں

    کبھی مزدور سے پوچھو تمہارا حال کیسا ہے

    کہے گا رہ گیا ہوں بس تھکاوٹ میں تو غربت میں

    بدن پر قیمتی کپڑے سواری بادشاہوں سی

    بہت مغرور صاحب ہیں ریاست میں حکومت میں

    شرابی کو کہو مومن صحابی کو کہو کافر

    نہیں ہے فرق کوئی کیا نجاست میں طہارت میں

    مرے والد کی کمزوری بتاتی اک حقیقت ہے

    گزر جاتی ہے ساری عمر محنت میں مشقت میں

    جسے اپنے برادر کی خبر گیری نہیں آتی

    نہ لکھنا نام ان کا رب اخوت میں عطوفت میں

    ابھی تو مافیاؤں کے مظالم ہی برستے تھے

    حکومت کیوں معاون بن گئی وحشت میں دہشت میں

    کوئی ثانی نہیں عرفانؔ کے حیدر کا دنیا میں

    فصاحت میں بلاغت میں کتابت میں خطابت میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے