Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے ہاتھ میں بچوں نے تتلیاں رکھ دیں

انش پرتاپ سنگھ غافل

ہمارے ہاتھ میں بچوں نے تتلیاں رکھ دیں

انش پرتاپ سنگھ غافل

MORE BYانش پرتاپ سنگھ غافل

    ہمارے ہاتھ میں بچوں نے تتلیاں رکھ دیں

    تو اپنے ہاتھ کی ہم نے بھی برچھیاں رکھ دیں

    ہوا تھا ذکر اچانک ہی موت کا مجھ سے

    تڑپ کے اس نے میرے لب پہ انگلیاں رکھ دیں

    رہا کیا ہے پرندے کو اس طریقے سے

    پروں کو کھول کے پیروں میں بیڑیاں رکھ دیں

    تم اس غریب کی جھولی میں رزق بھی رکھنا

    کہ جس غریب کی گودی میں بیٹیاں رکھ دیں

    حدوں کو توڑ گیا یوں غریب بنجارہ

    کہ شاہزادی کے ہاتھوں میں چوڑیاں رکھ دیں

    جب ان کے راہ کے کانٹے ہٹا نہیں پائے

    تو ان کے پاؤں کے نیچے ہتھیلیاں رکھ دیں

    میری دعا ہے سلامت رہے قیامت تک

    وہ عشق جس نے لبوں پر یہ سسکیاں رکھ دیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے