ہمارے ہاتھ میں پتھر تمہارے خنجر ہے
ہمارے ہاتھ میں پتھر تمہارے خنجر ہے
تمہی بتاؤ کہ طاقت کہاں برابر ہے
یہ بات وقت سے پہلے ہی سوچ لینا تھی
یہ شہرتوں کا محل پانیوں کے اوپر ہے
سوال اس نے جو شائستگی کے ساتھ کیا
مرا جواب بھی سنجیدگی کا مظہر ہے
توے پہ جل اٹھی روٹی تو ماں نے ٹوک دیا
ترا خیال تو رسوائیوں کا مظہر ہے
بغاوتوں پہ جو آمادہ ہم نہیں ہوتے
اسی لئے تو یہ ظلم و ستم مقدر ہے
ہتھیلیوں میں کسی کی برستی بوندیں ہیں
ہمارے سامنے چھت پر عجیب منظر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.