ہمارے ہاتھ سے قدرت نے کیا جوہر دکھائے ہیں
ہمارے ہاتھ سے قدرت نے کیا جوہر دکھائے ہیں
جو نقطے خود نہیں سمجھے وہ اوروں کو سکھائے ہیں
اجالے کی سحر لانا نہیں سب کے مقدر میں
فلک پہ رات نے یوں تو کئی سورج اگائے ہیں
حقیقت کے سمندر میں دھلے سب رنگ ہستی کے
سحر کی روشنی نے نیند سے سپنے بھگائے ہیں
تقدس ان کے چہروں کا بیاں کرتا ہے آئینہ
یہاں کردار جو اشک ندامت سے نہائے ہیں
بڑی مشکل سے آیا قلب کے جذبات پر قابو
یہ بچے رات کے پچھلے پہر ہم نے سلائے ہیں
فداؔ کیسے بیاں کر لوں میں اپنے شہر کا قصہ
یہاں اہل وفا نے کس طرح آنسو چھپائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.