ہمارے حصہ میں کچھ ایسے ہم سفر آئے
ہمارے حصہ میں کچھ ایسے ہم سفر آئے
ہمیں پتہ ہے کہ ہم کیسے اپنے گھر آئے
اب اور کیسے محبت کا حق ادا کرتے
تمہاری قبر میں ہم خود کو دفن کر آئے
غزل کی آنکھ سے دیکھا تھا ہم نے دنیا کو
ہر ایک سمت ہمیں پھول ہی نظر آئے
ہمارے پاس جو گلدان تھا محبت کا
ہم اس میں اپنے ہی خوابوں کی راکھ بھر آئے
ہمارے ساتھی تو سب کھو گئے اڑانوں میں
ہمیں اکیلے پلٹ کر زمین پر آئے
یہ وقت کون سے قصے سنانے بیٹھ گیا
نشان جتنے تھے دل پر سبھی ابھر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.