ہمارے حصے میں جب سے آیا ہوئی ہے وحشت بے چارے غم کو
ہمارے حصے میں جب سے آیا ہوئی ہے وحشت بے چارے غم کو
دھیریندر سنگھ فیاض
MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض
ہمارے حصے میں جب سے آیا ہوئی ہے وحشت بے چارے غم کو
نہ جانے ہم سے ہے عشق کتنا نہ جانے کتنے ہیں پیارے غم کو
چبا کے لفظوں کو تھوک ڈالا زبانیں آنکھوں کی کاٹ ڈالیں
کوئی نہیں اب سمجھ سکے گا ہماری وحشت ہمارے غم کو
خیال میں تھا نہ خواب میں تھا جو ان سے مل کر ہوا ہے ہم سے
ہر ایک دکھ کو بھلا دیا ہے لگا دیا ہے کنارے غم کو
کہ جیسے بچوں کو ڈانٹ کر ہم سدھار دیتے ہیں ویسے ہی کچھ
کوئی تو پیٹے کوئی تو ڈانٹے کوئی تو آخر سدھارے غم کو
تمام فکریں جبیں سے اپنی اتار پھینکی تھیں ہم نے لیکن
عجیب ہے سر پہ چڑھ گیا ہے وہاں سے کوئی اتارے غم کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.