ہمارے ہونٹوں پہ کیوں شکوۂ بہار آئے
ہمارے ہونٹوں پہ کیوں شکوۂ بہار آئے
کہ عمر اپنی بیاباں میں ہم گزار آئے
تھکا سا وقت مجھے کرنے تازہ کار آئے
نہ آئے صبح مگر شام انتظار آئے
ہزار بار نہیں صرف ایک بار آئے
ہماری حد نظر میں وہ شہسوار آئے
خیال یار کا یوں ہے گزر مرے دل میں
کہ چیز جیسے دکاں سے کوئی ادھار آئے
کسی بھی کپڑے میں لگتا ہے خوبصورت وہ
لباس اس کے بدن پر بہ افتخار آئے
بغیر اس کے نشہ سا سوار ہے مجھ پر
اتارنے کے لئے وہ مرا خمار آئے
غزل کے ساتھ سر بزم بدرؔ یوں آیا
کہ نیک کاروں میں جیسے گناہ گار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.