ہمارے جینے کی آسانی چھین لیتا ہے
ہمارے جینے کی آسانی چھین لیتا ہے
جگا کے پیاس خدا پانی چھین لیتا ہے
شب فراق وہ آتی ہے خواب میں ملنے
یہ وصل ہجر کی ویرانی چھین لیتا ہے
میں دیکھ لیتا ہوں ہنستا ہوا ترا چہرہ
یہ میری ساری پریشانی چھین لیتا ہے
فریبی دوست پہ کیسے میں اعتبار کروں
یہ جذبہ شاہوں سے سلطانی چھین لیتا ہے
وہ مانگتا نہیں ہے اپنا حق کسی سے بھی
وہ مانگتا نہیں ہے یعنی چھین لیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.