ہمارے جسموں میں دن ہی کا زہر کیا کم تھا
دلچسپ معلومات
بھوپال زہریلی گیس المیہ پر
ہمارے جسموں میں دن ہی کا زہر کیا کم تھا
برہنہ رات بھی آئی تو سبز موسم تھا
ہلاکتوں کا صلہ قاتلوں سے کیا ملتا
کہ قطرہ قطرہ لہو کا نظر میں شبنم تھا
بکھرنے ٹوٹنے کا سلسلہ تھا راہوں میں
تمام خوابوں کا تعبیر نامہ ماتم تھا
گراں ہے مٹی کا ٹوٹا ہوا پیالہ اب
یہی وہ ہاتھ ہیں کل جن میں ساغر جم تھا
گھسٹ رہے تھے زمیں پر ہزارہا انساں
امید و بیم کا ہر اک چراغ مدھم تھا
میں زندگی سے شناسا ہوں اس قدر عشرتؔ
نگاہ اٹھتی تھی جس سمت ہو کا عالم تھا
- کتاب : Aasman Saiyban (Poetry) (Pg. 115)
- Author : Ishrat Qadri
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.