Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے کام رفتہ رفتہ سارے بن رہے تھے

اقتدار جاوید

ہمارے کام رفتہ رفتہ سارے بن رہے تھے

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    ہمارے کام رفتہ رفتہ سارے بن رہے تھے

    کہ دریا چل پڑا تھا اور کنارے بن رہے تھے

    کسی سے گفتگو آغاز ہونا چاہتی تھی

    خدا نے بولنا تھا تیس پارے بن رہے تھے

    بچھایا جا چکا تھا اک بچھونا آسماں پر

    ابھی مہتاب بننا تھا ستارے بن رہے تھے

    چھپائی جا رہی تھی آگ سی اس میں کوئی شے

    ہوا معلوم کہ وہ دل ہمارے بن رہے تھے

    مری نگران تھیں آنکھیں جہاں پر تو کھڑی تھی

    جہاں پر تیری نظریں تھیں نظارے بن رہے تھے

    رکی تھی حلق میں آواز سے ملتی ہوئی چیز

    تھی کوئی بات جو اتنے اشارے بن رہے تھے

    جہاں پر تیز بارش تھی وہیں تھی بند ڈبیہ

    وہیں سے ہوتے ہوتے سرخ دھارے بن رہے تھے

    گلی میں شور سا برپا تھا اور بچے گھروں سے

    نکلنے والے تھے رنگیں غبارے بن رہے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے