ہمارے خواب ہماری پسند ہوتے گئے
ہم اپنے آئینہ خانوں میں بند ہوتے گئے
یہ کیا ہوا کہ بہ ایں جسم اس سے ملتے رہے
مگر فراق کے صدمے دو چند ہوتے گئے
ہر ایک فتح پہ مغرور ہو رہا تھا وہ
ہر اک شکست پہ ہم خود پسند ہوتے گئے
ہم ایسے بکھرے کہ اپنے ہی کام نہ آ سکے
کسی کے حق میں مگر سود مند ہوتے گئے
کسی کی بالا قدی کے شکوہ کی ضد میں
ہم اپنے قد سے زیادہ بلند ہوتے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.