ہمارے نام سے ان کو محبتیں کیسی
ہمارے نام سے ان کو محبتیں کیسی
جو مر گئے تو کسی سے شکایتیں کیسی
اجڑ گئے ہیں حویلی کے سارے ہنگامے
مچا رکھی ہیں ہوا نے قیامتیں کیسی
سراپا پیار ہیں ہم تو وفا پرست بھی ہیں
ہم ایسے شخص کے دل میں کدورتیں کیسی
کبھی تو خود ہی رتوں کا مزاج بدلے گا
ستم کے زرد دنوں سے بغاوتیں کیسی
دلوں کا زہر امڈنے لگا ہے باتوں میں
ہر ایک لفظ سے عریاں ہیں نفرتیں کیسی
خزاں رسیدہ درختوں کے جسم چھلنی ہیں
ہوائے شہر نے کی ہیں شرارتیں کیسی
خود اپنے ہونٹ چبانا ہی ان کی عادت ہے
ہمارے دھیان نے دی ہیں حلاوتیں کیسی
صدائے ظرف تو کانوں میں گونجتی ہی نہیں
نیازؔ پھر یہ محبت میں وحشتیں کیسی
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 48)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.