ہمارے پر ہیں شکستہ اڑان باقی ہے
ہمارے پر ہیں شکستہ اڑان باقی ہے
نیا ہے عزم سفر آن بان باقی ہے
تمہارا فیصلہ منظور ہو مجھے کیسے
ابھی تو ہونے کو میرا بیان باقی ہے
وطن پہ سینکڑوں جانیں نثار کر دیں گے
دلوں میں عظمت ہندوستان باقی ہے
یہ کم نہیں کہ زمانے میں آج زندہ ہوں
کہ دو جہاں میں مرا مہربان باقی ہے
تم اپنے تیر نظر بارہا چلاتے رہو
ابھی تو جسم میں کچھ اور جان باقی ہے
یہ کہہ کے لیتے ہیں میرے مزار کے بوسے
یہی تو اہل وفا کا نشان باقی ہے
ہمارے واسطے کوئی بھی چھت نہیں ہے مینکؔ
ہمارے سر پہ مگر آسمان باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.