ہمارے رونے پہ کہہ رہے ہیں یہ کیسے موتی برس رہے ہیں
ہمارے رونے پہ کہہ رہے ہیں یہ کیسے موتی برس رہے ہیں
کشن لال خنداں دہلوی
MORE BYکشن لال خنداں دہلوی
ہمارے رونے پہ کہہ رہے ہیں یہ کیسے موتی برس رہے ہیں
ہماری منڈیا رگڑ کے بولے تجھے کسوٹی پہ کس رہے ہیں
ہمارا دل لے کے کہتے ہیں وہ کہ جان تو میں نے لی نہیں ہے
یہ چوری اور اس پہ سینہ زوری ہمیں پہ الٹے برس رہے ہیں
غضب کہ جس شاخ پر وہ بیٹھیں اسی کو کاٹیں اسی کو پھونکیں
ہمارے دل میں جو بس رہے ہیں ہمارے دل کو جھلس رہے ہیں
یہ ان کے گیسو یہ ان کے کاکل یہ سر چڑھے ان کے ناگ کالے
انہیں وہ جتنا بھی کس رہے ہیں ہمیں یہ اتنا ہی ڈس رہے ہیں
کسی کی اک بیوی دو کسی کی کسی کی تین اور کسی کی ہیں چار
ہمارے پاس ایک بھی نہیں ہے یہ دیکھ کر ہم کلس رہے ہیں
مکان کی اپنے چھت ہے ٹوٹی امنڈ کے آئے ہیں کالے بادل
گرج گرج کر ڈرا رہے ہیں بغیر برسے برس رہے ہیں
شراب سی شے سے بھی تو ہم کو کراہیت ہو رہی ہے خنداںؔ
پیالے وچ نے شراب پا دوں یہ گل سانوں وہ دس رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.