Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے سامنے جو مسکرا کے چلتے ہیں

محور سرسوی

ہمارے سامنے جو مسکرا کے چلتے ہیں

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    ہمارے سامنے جو مسکرا کے چلتے ہیں

    فراق یار میں وہ کروٹیں بدلتے ہیں

    وہ جن کے آتش الفت سے دل پگھلتے ہیں

    سو ان کی آنکھوں سے آنسو بجا نکلتے ہیں

    تمہیں خدا نے بنایا ہے سنگ مرمر سے

    تمہارے جسم پہ شمس و قمر پھسلتے ہیں

    وہ اور ہیں جو بہکتے ہیں جام پی پی کر

    ہم اہل ظرف کے پی کر قدم سنبھلتے ہیں

    ہماری تشنہ لبی کا امام ساقی ہے

    ہمارے جیسے سبھی مے کدوں میں پلتے ہیں

    نصیب ہوتی ہے اشعار میں فراوانی

    زمین فکر پہ جب ایڑیاں مسلتے ہیں

    تمہارے اشک بھی نازک مزاج ہیں جاناں

    نکل کے آنکھ سے رخسار پر مچلتے ہیں

    تو گویا ہو تو زمیں آسمان رقص کرے

    تو چپ رہے تو زمانوں کے دل دہلتے ہیں

    وہ ہو گیا ہے تکبر کی بیڑیوں میں اسیر

    اسے خبر ہی نہیں آفتاب ڈھلتے ہیں

    تمہارے جانے سے کلیوں کا دم نکلتا ہے

    تمہارے آنے سے گلشن میں پھول کھلتے ہیں

    مرے عروج کا محور ہے سادگی میری

    وہ اس لئے تو مری سادگی سے جلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے