Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے سانحے ہم کو سنا رہے کیوں ہو

سیما غزل

ہمارے سانحے ہم کو سنا رہے کیوں ہو

سیما غزل

MORE BYسیما غزل

    ہمارے سانحے ہم کو سنا رہے کیوں ہو

    تم اتنا بوجھ بھی دل پر اٹھا رہے کیوں ہو

    تمہاری چھاؤں میں بیٹھے اٹھا دیا تم نے

    پھر اب پکار کے واپس بلا رہے کیوں ہو

    جو بات سب سے چھپائی تھی عمر بھر ہم نے

    وہ بات سارے جہاں کو بتا رہے کیوں ہو

    جب ایک پل بھی گزرنا محال ہوتا ہے

    پھر اتنی دیر بھی ہم سے جدا رہے کیوں ہو

    تمہاری آنکھ میں آنسو دکھائی دیتے ہیں

    تم اتنی زور سے ہنس کے چھپا رہے کیوں ہو

    جو کر لیا ہے جدائی کا فیصلہ تم نے

    تو یہ فضول بہانے بنا رہے کیوں ہو

    نہ جانے کس لیے آنکھوں میں آ گئے آنسو

    ذرا سی بات کو اتنا بڑھا رہے کیوں ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 12.07.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے