ہمارے ساتھ جو یہ کار زندگانی ہے
کسی بھٹکتی ہوئی روح کی کہانی ہے
کہیں گے لاکھ مگر مانتی نہیں دنیا
ہمارا حاصل گفتار رائیگانی ہے
بدن خدا نے تراشا ہے اور لفظوں میں
جو نقش ہم نے ابھارا ہے نقش ثانی ہے
یہ اضطراب اچانک نہیں ملا دل کو
کسی اداس ملاقات کی نشانی ہے
برس رہے ہیں جو بادل انہیں کہاں معلوم
ہماری آنکھ میں صحرا کی حکمرانی ہے
کچھ ایسے لوگ بھی ہیں عمر کے تسلسل میں
کہ جن کے دم سے مرے سانس میں روانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.