ہمارے ساتھ خدا ہو کہ ہم خدا کے ساتھ
دلچسپ معلومات
6؍مئی 2004،لاہور
ہمارے ساتھ خدا ہو کہ ہم خدا کے ساتھ
مگر رہے یہی وابستگی دعا کے ساتھ
کشید کرتے ہوئے راحت وجود و عدم
دیے کے ساتھ رہوں گا نہ میں ہوا کے ساتھ
نئے گلاب کریں گے مکالمہ کس سے
نکل پڑوں گا چمن سے اگر صبا کے ساتھ
چھلک نہ جائے کہیں ساغر متاع ہوش
رہوں گا آج کسی درد آشنا کے ساتھ
فشار ضبط سے رکنے لگی ہے سانس مری
مقابلہ ہے کسی صبر آزما کے ساتھ
پسند ہیں مجھے ملتان کے در و دیوار
نگار خانۂ اصطخر و نینوا کے ساتھ
اسی چراغ سے نسبت رکھوں ابھی ساجدؔ
کہ دل لگاؤں کسی اور دل ربا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.