Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے سر سے وہ طوفاں کہیں گزر گئے ہیں

ظفر اقبال

ہمارے سر سے وہ طوفاں کہیں گزر گئے ہیں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ہمارے سر سے وہ طوفاں کہیں گزر گئے ہیں

    چڑھے ہوئے تھے جو دریا سبھی اتر گئے ہیں

    رہے نہیں ہیں کبھی ایک حال پر قائم

    سمٹ گئے ہیں کبھی اور کبھی بکھر گئے ہیں

    اصول ہے کہ خلا یونہی رہ نہیں سکتا

    ہوئے ہیں خود سے جو خالی سو تجھ سے بھر گئے ہیں

    رکے بھی ہیں تو دوبارہ روانگی کے لیے

    چلے بھی ہیں تو کہیں راہ میں ٹھہر گئے ہیں

    تمہارے عہد تغافل میں جی رہے ہیں ابھی

    ہوا ہے کچھ تمہیں حاصل نہ ہم ہی مر گئے ہیں

    نکل پڑے تو پھر اپنا سراغ مل نہ سکا

    تمہارے پاس ہی پہنچے نہ اپنے گھر گئے ہیں

    وہی ہے دائرۂ خواب ابتدائےسفر

    اسی قدر ہوئے واپس بھی جس قدر گئے ہیں

    اسی کمی کا ہے احساس اور حیرانی

    ہیں اور تو سبھی موجود ہم کدھر گئے ہیں

    ظفرؔ ہماری محبت کا سلسلہ ہے عجیب

    جہاں چھپا نہیں پائے وہاں مکر گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے