ہمارے شہر کا منظر بدلنے والا ہے
ہمارے شہر کا منظر بدلنے والا ہے
سیاہ رات میں سورج نکلنے والا ہے
نیا لباس جو ہر دن بدلنے والا ہے
امیر شہر کے ٹکڑوں پہ پلنے والا ہے
یہ اور بات مٹا دیں حریف تحریریں
مرا قلم تو حقیقت اگلنے والا ہے
ہوا سے کہہ دو کے اب اہتمام سے آئے
پھر اک چراغ دریچے پہ جلنے والا ہے
یہ کس مقام پہ لائی ہے بے بسی مجھ کو
مرا وجود تو خوشبو میں پلنے والا ہے
لباس شکل رفاقت خلوص مہر و وفا
اس انقلاب میں سب کچھ بدلنے والا ہے
کسی بھی شکل میں فطرت بدل نہیں سکتی
یہ کون کہتا ہے پتھر پگھلنے والا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.