ہمارے شہر میں گھر اس لیے سنسان رہتے ہیں
ہمارے شہر میں گھر اس لیے سنسان رہتے ہیں
کہ گھر گھر خوف سے سہمے ہوئے انسان رہتے ہیں
اگر تم عشق کی مسجد میں جانا ٹھان ہی بیٹھے
تو بر خوردار سیکھو اس کے کیا ارکان رہتے ہیں
مجھے مالک مرے بچوں کے ہر غم سے بچا لینا
لب دل پر وہی بن کر مرے مسکان رہتے ہیں
مجھے کوئی دکھا کر خواب میں میرا نگر بولا
یہاں لاحول ورد خاص رکھ شیطان رہتے ہیں
محبت وہ مقدس چیز ہے سن اے دل ناداں
وہ مل جائے تو راحت کے بڑے امکان رہتے ہیں
وہی دل معتبر مفتی ہے اہل دیں کی دنیا میں
کہ جس میں اے زمانے متقی ارمان رہتے ہیں
مری بستی پہ ہرگز قہر برپا ہو نہیں سکتا
مری بستی میں گھر گھر صاحب ایمان رہتے ہیں
میاں شہرت بھی اکثر آدمی پہ ظلم ڈھاتی ہے
وہی اچھے ہیں دنیا میں جو کم پہچان رہتے ہیں
یہاں ہر بات آنکھوں کے اشارے سے کرو طاہرؔ
لگے دیوار سے ہر وقت کتنے کان رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.