ہمارے شعر کا حاصل تأثرات سے ہے
ہمارے شعر کا حاصل تأثرات سے ہے
ہمارا رابطہ کاغذ قلم دوات سے ہے
ہماری زیست کا یوں حادثوں سے رشتہ ہے
کہ جیسے زلف کو نسبت سیاہ رات سے ہے
فضا چمن کی تو شبنم سے با وضو ہوگی
خدا کا ذکر علی الصبح پات پات سے ہے
خلوص دیکھیے پتھر میں دست کاری کا
جو پوجے جانے کی رغبت خدا کی ذات سے ہے
حیاتؔ جس کی امانت تھی اس کو لوٹا دی
اب اپنی زیست کی وابستگی ممات سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.