ہمارے واسطے کوئی جدید خواب نہیں
مزید خواب نہیں اب مزید خواب نہیں
ہر ایک ربط کو مسمار کر گیا تھا وہ
یہ حادثہ تھا نہایت شدید خواب نہیں
میں اپنی آنکھوں کو جھوٹا دلاسہ کیسے دوں
جب اس کے خواب کا بھی چشم دید خواب نہیں
یہ سارے درہم و دینار لے کے جاؤ میاں
ہمارے خواب کوئی زر خرید خواب نہیں
تم اپنے آنے کا وعدہ کرو قسم کھا کر
نوید وصل ہو سچی نوید خواب نہیں
ہم اس کا خواب بھی دیکھیں تو با وضو رہ کر
کسی بھی حال میں کرتے پلید خواب نہیں
اب اس کے حسن کی تصویر کیا بنائیں ہم
حقیقتوں سے تو ہوتا کشید خواب نہیں
ہم اپنی آنکھیں کھلی ہی رکھیں اگر عشرتؔ
تو کوئی خواب ہمارا بعید خواب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.