ہمارے واسطے کوئی مسیحا ہو نہیں سکتا
ہمارے واسطے کوئی مسیحا ہو نہیں سکتا
ترا بیمار عیسیٰ سے بھی اچھا ہو نہیں سکتا
وہ کیسے لوگ ہیں جو دوسروں پر تکیہ کرتے ہیں
ہمیں تو اپنے دل پر بھی بھروسا ہو نہیں سکتا
نظر بازی سے ڈرتے ہو تو میرے دل میں آ بیٹھو
کہ اس پردے سے بہتر اور پردا ہو نہیں سکتا
لیا ہے دل مرا اس نے وہ مجھ کو پھیر دے بے شک
مگر میں کیا کروں مجھ سے تقاضا ہو نہیں سکتا
وہی قاتل سہی اور خون بھی ناحق سہی میرا
مگر مجھ سے تو اے گستاخؔ دعویٰ ہو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.