ہماری آنکھ میں منظر تمھارے روشن ہیں
ہماری آنکھ میں منظر تمھارے روشن ہیں
کہ جیسے نیلے فلک پر ستارے روشن ہیں
کسی نے آگ لگائی ہے ٹھہرے پانی میں
سلگ رہا ہے سمندر کنارے روشن ہیں
یہ صوت ہے کہ علامت ہے شمع محفل کی
یہ لفظ ہیں کہ نئے استعارے روشن ہیں
سنبھل کے مجھ کو قدم رکھنا ہوں گے دنیا میں
کنایہ کار ہے وہ آنکھ اشارے روشن ہے
کہیں کہیں تو وہ لو سر اٹھانے لگتی ہے
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے سارے روشن ہیں
کسی نے جھونک دیا ہے بدن کی دوزخ میں
تمام شعلے تمامی شرارے روشن ہیں
مجھے جلانا نہیں پڑتا اپنا دل ظہرابؔ
خدا کا شکر ہے میرے نظارے روشن ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.