ہماری آنکھ اداسی سے لال کب تک ہو
ہماری آنکھ اداسی سے لال کب تک ہو
تمہارے جانے کا آخر ملال کب تک ہو
کسی بھی روز امڈ آئے گی یہ بیزاری
بتاؤ اتنا زیادہ خیال کب تک ہو
تغیرات زمانہ ہے لطف لیتے رہو
ہماری بات یوںہی حسب حال کب تک ہو
ہٹا رہے ہیں تعلق پہ جو جمی ہے گرد
وہ رابطوں کا تسلسل بحال کب تک ہو
اداسی اور کہیں بھی ہمیں بلاتی ہے
بس اک جگہ پہ مسلسل دھمال کب تک ہو
ملے گا اینٹ کا ان کو جواب پتھر سے
میں منتظر ہوں کہ عارفؔ سوال کب تک ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.