ہماری آنکھوں میں اب کوئی عکس خواب کہاں
ہماری آنکھوں میں اب کوئی عکس خواب کہاں
جو اضطراب تھا دل میں وہ اضطراب کہاں
دیا جگر کا لہو جس نے تیرے چہرے کو
بتا اے ساعت رنگیں وہ آفتاب کہاں
مسل کے پھینک گئے کیوں اسے ہوا کے ہاتھ
کھلا تھا اس کے بدن کا ابھی گلاب کہاں
دیار درد میں اک موجۂ صبا تھا میں
اسیر کر کے مجھے لے چلا حباب کہاں
جو دے رہا ہے تو دے شوق سے جھجھک کیسی
مجھے ہے زہر ہلاہل سے اجتناب کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.