ہماری اور تمہاری نبھ رہی ہے
ہماری اور تمہاری نبھ رہی ہے
نہ جانے کیسے یاری نبھ رہی ہے
انہیں کو کیوں بنا پائے نہ اپنا
وفا اوروں سے ساری نبھ رہی ہے
مصیبت میں بھی میری تم نہ آئے
تو پھر کیا رشتے داری نبھ رہی ہے
بدل کی بھی کوئی امید مت رکھ
سمجھ لے ذمہ داری نبھ رہی ہے
ٹھہرنا بھی مرا مشکل ہے جانا
یہاں کیسے تمہاری نبھ رہی ہے
دئے حاصلؔ نے اتنے درد پھر بھی
نہ جانے کیوں ہماری نبھ رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.