ہماری بات کا الٹا اثر نہ پڑ جائے
ہماری بات کا الٹا اثر نہ پڑ جائے
یہ دل کا بوجھ کہیں جان پر نہ پڑ جائے
تمام رات سلگتا ہوں اور سوچتا ہوں
کسی چراغ کی مجھ پر نظر نہ پڑ جائے
اسی خیال سے زخموں کی رونمائی نہ کی
کہ امتحاں میں کہیں چارہ گر نہ پڑ جائے
پھر اس کے بعد کہاں جائیں گے یہ سایہ پسند
ادھر کی دھوپ کسی دن ادھر نہ پڑ جائے
لگی تو ہے یہ برابر مرے تعاقب میں
گلے ہوا کے کہیں یہ سفر نہ پڑ جائے
یہ دشت عشق ہے غائرؔ ذرا خیال رہے
تمہارا پاؤں کسی دن ادھر نہ پڑ جائے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 51)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.