ہماری بے بسی دیکھی نہیں ہے
ہماری بے بسی دیکھی نہیں ہے
ہوئی مدت کہ ہم نے پی نہیں ہے
بھلے ہی آسماں ہے راہبر تو
خدا کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے
جہاں نے چاند تارے چھو لیے ہیں
پہیلی زیست کی سمجھی نہیں ہے
ستایا اس قدر ہم کو جہاں نے
کسی کی بات اب چبھتی نہیں ہے
اٹھا لوں سنگ ہاتھوں میں کہیں نا
زباں خاموش ہے پر سی نہیں ہے
مرا عیب و ہنر کچھ بھی سمجھ لو
ذرا بھی لحظے میں تلخی نہیں ہے
وہ کہتے دل لگاؤ پر دھرمؔ نے
ابھی تو زندگی دیکھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.