ہماری جیت یہی تھی کہ خود سے ہار آئے
ہماری جیت یہی تھی کہ خود سے ہار آئے
کسی کے ہم پہ کئی قرض تھے اتار آئے
تمہاری یاد بھی ہے بازگشت کی آواز
جو ایک بار پکارو تو بار بار آئے
ہر ایک موڑ پہ جیسے وہ مڑ کے دیکھتا ہو
نظر کچھ ایسے مناظر پس غار آئے
نہ جانے کون سے لمحوں کی لغزشوں کے سبب
ہماری راہ میں صدیوں کے کوہسار آئے
کمال کر دیا ہم نے کہ آرزو کے بغیر
کسی طرح سے جئے زندگی گزار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.