ہماری کاوش شعر و سخن بیکار جاتی ہے
ہماری کاوش شعر و سخن بیکار جاتی ہے
غزل کیسی بھی ہو اس کے بدن سے ہار جاتی ہے
یہ کیسے مرحلے میں پھنس گیا ہے میرا گھر مالک
اگر چھت کو بچا بھی لوں تو پھر دیوار جاتی ہے
مرے خوابوں کا اس کی آنکھ سے رشتہ نہیں ٹوٹا
مری پرچھائیں اکثر جھیل کے اس پار جاتی ہے
چلو آزاد ہو کر کم سے کم اتنا تو ہم سیکھے
کوئی سرکار آتی ہے کوئی سرکار جاتی ہے
جلا کر ٹھیک سے طاقوں میں ان کو رکھ دیا جائے
تو پھر ایسے چراغوں سے ہوا بھی ہار جاتی ہے
- کتاب : Muhaz Par mein (Poetry) (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.