Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری محبت نمو سے نکل کر کلی بن گئی تھی مگر تھی نمو میں

عمران شمشاد نرمی

ہماری محبت نمو سے نکل کر کلی بن گئی تھی مگر تھی نمو میں

عمران شمشاد نرمی

MORE BYعمران شمشاد نرمی

    ہماری محبت نمو سے نکل کر کلی بن گئی تھی مگر تھی نمو میں

    نگاہوں سے باتیں کئے جا رہے تھے اٹکتی جھجکتی ہوئی گفتگو میں

    نہ دے ہم کو الزام تو یہ کہ ہم نے تری چاہ میں کچھ کیا ہی نہیں ہے

    مکاں کھود ڈالے زماں نوچ ڈالے کہاں آ گئے ہم تری جستجو میں

    مجھے یہ ملا ہے مجھے وہ ملا ہے مجھے سب ملا ہے مگر یہ گلہ ہے

    میں کیا مانگتا تھا یہ کیا مل گیا ہے کہ سب مل گیا ہے تری آرزو میں

    کہیں خوشبوؤں کی ضرورت پڑی تو تمہیں سوچ کر سانس کھینچے گئے ہیں

    نہ جانے کہاں سے چلی آ رہی ہے یہ خوشبو تمہاری ہمارے لہو میں

    بھٹکتا پھرا میں ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر اور کدھر سے کدھر

    دھواں دار محفل نہ جام و سبو میں مزہ جو ہے وہ ہے فقط اپنی خو میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے