Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری نیند کوئی سو گیا ہے کیا

قمر صدیقی

ہماری نیند کوئی سو گیا ہے کیا

قمر صدیقی

MORE BYقمر صدیقی

    ہماری نیند کوئی سو گیا ہے کیا

    جو تھا خوابوں کا زیور کھو گیا ہے کیا

    سبھی چہروں پہ ہے کیوں بد حواسی اب

    سبھی کا جیسے یاں کچھ کھو گیا ہے کیا

    کوئی فریاد اب سنتا نہیں وہ بھی

    کہیں پر چیف جسٹس ہو گیا ہے کیا

    یہ کیوں تالاب دریا اور سمندر ہیں

    یہاں پر کوئی آ کر رو گیا ہے کیا

    قمرؔ کا آئنے میں صرف چہرہ ہے

    سراپا بھیڑ میں اب کھو گیا ہے کیا

    یوں ہی شاداب چہرہ ہو نہیں سکتا

    چھلک کر اشک چہرہ دھو گیا ہے کیا

    اگے ہیں چار سو نفرت کے پودے کیوں

    دلوں میں زہر کوئی بو گیا ہے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے