ہماری رام لیلا بس یہی ہے
ہماری رام لیلا بس یہی ہے
ہماری چھت ہمی پر آ پڑی ہے
سمے رکنے پہ بھی یہ چل رہی ہے
بہت یہ ایک بیہودہ گھڑی ہے
در و دیوار و چھت جب گر چکے ہیں
تو پھر کس آس پر سیڑھی کھڑی ہے
ترے بندوں سے یوں لگتا ہے ایسے
کہ اب خود سے ہی تیری دوستی ہے
بتا کیسے یہاں ہوگا اندھیرا
مکاں میں جب تمہاری روشنی ہے
ہمارے خواب کب کے سو چکے ہیں
ہماری نیند بھی اب جاگتی ہے
اگر ہے دائرہ ہستی ہماری
تمہارے گرد ہی تو گھومتی ہے
ہماری ہر گھڑی خود سے لڑائی
بھلا یہ زندگی بھی زندگی ہے
ہماری پشت پر حملہ ہوا ہے
ہماری کب کسی سے دوستی ہے
ہمیں خوش دیکھ کر حیران کیوں ہو
تمہارے حسن کی یہ چاشنی ہے
سر تسلیم خم رکھنا ہے منصورؔ
ہمارے بخت میں بس نوکری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.