Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری روح نے جب اس بدن کو دیکھا تھا

ریاست علی اسرار

ہماری روح نے جب اس بدن کو دیکھا تھا

ریاست علی اسرار

MORE BYریاست علی اسرار

    ہماری روح نے جب اس بدن کو دیکھا تھا

    تو یوں لگا کہ کسی نے کفن کو دیکھا تھا

    وہ کون اپنی نگاہوں سے بات کرتا تھا

    وہ ہم نے بزم میں کس کے سخن کو دیکھا تھا

    کلی کلی پہ فدائی لکھا ہوا پایا

    کچھ اس ادا سے خزاں نے چمن کو دیکھا تھا

    عجیب حال تھا فکر معاش میں اس نے

    نہ تیری زلف نہ دار و رسن کو دیکھا تھا

    دو چار گام قریب آ گئی مرے منزل

    بغور اس نے سفر کی تھکن کو دیکھا تھا

    عطا ہوئی تھیں عجیب و غریب سی نظریں

    ہر ایک ذرہ میں ایک انجمن کو دیکھا تھا

    پھر ایک خامے کی قرطاس پر پڑی تھی نظر

    پھر ایک جام نے تشنہ دہن کو دیکھا تھا

    اسی نگاہ عنایت کی دین ہوں اسرارؔ

    کہ جس نگہ سے غزل نے دکن کو دیکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے