ہماری تباہی میں کچھ اس کا احساں بھی ہے
ہماری تباہی میں کچھ اس کا احساں بھی ہے
جو درد ان دنوں وجہ آرائش جاں بھی ہے
یہی فصل کلیاں جھلستی ہیں جس فصل میں
سنا ہے نیا نام اس کا بہاراں بھی ہے
بکھیرا گیا ہے لہو ان کے اعزاز میں
بہاروں میں خوشبوئے خون شہیداں بھی ہے
ان آنکھوں کی تقدیر اب اشک ریزی ہوئی
اور اشکوں کی تقدیر میں رنگ مرجاں بھی ہے
اگر رات کٹ جائے تو خوش نصیبی کہو
فضاؤں میں اندیشۂ باد و باراں بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.