ہماری زندگی کی اس طرح ہر شام ہوتی ہے
ہماری زندگی کی اس طرح ہر شام ہوتی ہے
کبھی یہ خاص ہوتی ہے کبھی یہ عام ہوتی ہے
محبت بھی کسی انسان کے برباد ہونے کا
کبھی آغاز ہوتی ہے کبھی انجام ہوتی ہے
کبھی اک وقت تھا ہر شام تیرے نام ہوتی تھی
ابھی وہ وقت ہے ہر شام ہی بے نام ہوتی ہے
پرانے دور میں سچی محبت ہوتی تھی سب کو
ابھی کے دور میں تو بس وفا نیلام ہوتی ہے
سفر اس زندگی کا اس جگہ پہنچا ہے اب میرا
مسافر کو جہاں تکلیف بھی آرام ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.