ہمدرد تیرے جیسا نہیں کوئی یہاں اور
ہمدرد تیرے جیسا نہیں کوئی یہاں اور
اٹھ جائیں تیرے در سے تو ہم جائیں کہاں اور
روداد چمن دونوں سناتے تو ہیں لیکن
کانٹوں کا بیاں اور ہے پھولوں کا بیاں اور
شاید مرے قاتل کو یہ معلوم نہیں ہے
دھل کر چمک اٹھیں گے مرے خوں کے نشاں اور
اب جا کے کھلا وہ بھی ہے اک پیاس کا صحرا
تھا پہلے سمندر کے تعلق سے گماں اور
سنتے تھے کہ حق گوئی کے انعام بڑے ہیں
دیکھا ہے مری آنکھوں نے عرفانؔ سماں اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.